ناظرین آج ہم عرفان شاہ جو علم کے دعویدار ہے لیکن موصوف علم سے کافی دور ہیں، اور ثابت شدہ روایات کو غیر صحیح کہتے ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم کچھ کہیں اعلی حضرت اف بریلوی کی ایک عبارت دیتا ہوں:
(کسی نے محمد بن فضیل نامی راوی کو ضعیف کہا تو جواب میں احمد رضا صاحب کہتے ہے:) یہ بھی شرم نہ آئی کہ یہ محمد بن فضیل صحیح بخاری و صحیح مسلم کے رجال سے ہے۔
حوالہ: فتاوی رضویہ، جلد پنجم، ص ١٧٥، طبع جدید۔
عرفان شاہ نے اپنے امام معاویہ بن ابی سفیان کی مدح اور دفاع میں ایک کتاب تالیف کی، اور اس میں باقاعدہ اعلی حضرت کو فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کہا ہے (ملاحظہ ہو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اہلحق کی نظر میں ص ١٢٧ طبع لاہور)
اب یہاں سے دو باتیں ثابت ہوئیں
١، اعلی حضرت بہت بڑی عزت کے حقدار ہے عرفان شاہ کے ہاں۔
٢، اعلی حضرت اف بریلوی کے بقول جو صحیحین کے راوی پر اعتراض کرے اسے شرم کرنی چاہئے۔
آئے ہم عرفان شاہ کی جدید تحقیق پیش کرتے ہیں۔
مشہور حدیث کہ اے عمار تجھے باغی گروہ قتل کرے گا، اور تو انہیں جنت کی طرح طرف بلائے گا اور وہ جہنم کی طرف (ملخص)
اب آئے عرفان شاہ صاحب نے اس حدیث کو ضعیف کہا اور اس میں درج ذیل راویان کی تضعیف کی۔
١، مسدد
٢، عبدالعزیز بن مختار
٣، خالد الخداء
٤، عکرمہ مولی ابن عباس۔
حوالہ: سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اہلحق کی نظر میں ص ١٠٤-١٠٦، طبع لاہور۔
چنانچہ ہم کہیں گے تو شکایت ہوگی، لیکن اعلی حضرت اف بریلوی کے فتوی کے تحت عرفان شاہ جو شیعوں کے خلاف غلیظ باتیں کرتے نہیں تھکتے، انہیں اعلی حضرت کے فتوی کے مطابق بہت زیادہ شرم کرنی چاہئے کہ وہ صحیحین کے راویان پر اعتراض کررہے ہیں، مزید یہ کہ یہاں سے ہمیں ایک نکتہ مزید ملا کہ صحیحین پر جرح کرنا بالکل جائز ہے اور جو مولویان ڈراتے ہیں کہ جو اس پر قدح کرے وہ بدعتی ہے تو ایسے حضرات کا قول مردود ہے، اس کی تفصیل انشاء اللہ کسی دوسری پوسٹ پر
خیر طلب
(کسی نے محمد بن فضیل نامی راوی کو ضعیف کہا تو جواب میں احمد رضا صاحب کہتے ہے:) یہ بھی شرم نہ آئی کہ یہ محمد بن فضیل صحیح بخاری و صحیح مسلم کے رجال سے ہے۔
حوالہ: فتاوی رضویہ، جلد پنجم، ص ١٧٥، طبع جدید۔
عرفان شاہ نے اپنے امام معاویہ بن ابی سفیان کی مدح اور دفاع میں ایک کتاب تالیف کی، اور اس میں باقاعدہ اعلی حضرت کو فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کہا ہے (ملاحظہ ہو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اہلحق کی نظر میں ص ١٢٧ طبع لاہور)
اب یہاں سے دو باتیں ثابت ہوئیں
١، اعلی حضرت بہت بڑی عزت کے حقدار ہے عرفان شاہ کے ہاں۔
٢، اعلی حضرت اف بریلوی کے بقول جو صحیحین کے راوی پر اعتراض کرے اسے شرم کرنی چاہئے۔
آئے ہم عرفان شاہ کی جدید تحقیق پیش کرتے ہیں۔
مشہور حدیث کہ اے عمار تجھے باغی گروہ قتل کرے گا، اور تو انہیں جنت کی طرح طرف بلائے گا اور وہ جہنم کی طرف (ملخص)
اب آئے عرفان شاہ صاحب نے اس حدیث کو ضعیف کہا اور اس میں درج ذیل راویان کی تضعیف کی۔
١، مسدد
٢، عبدالعزیز بن مختار
٣، خالد الخداء
٤، عکرمہ مولی ابن عباس۔
حوالہ: سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اہلحق کی نظر میں ص ١٠٤-١٠٦، طبع لاہور۔
چنانچہ ہم کہیں گے تو شکایت ہوگی، لیکن اعلی حضرت اف بریلوی کے فتوی کے تحت عرفان شاہ جو شیعوں کے خلاف غلیظ باتیں کرتے نہیں تھکتے، انہیں اعلی حضرت کے فتوی کے مطابق بہت زیادہ شرم کرنی چاہئے کہ وہ صحیحین کے راویان پر اعتراض کررہے ہیں، مزید یہ کہ یہاں سے ہمیں ایک نکتہ مزید ملا کہ صحیحین پر جرح کرنا بالکل جائز ہے اور جو مولویان ڈراتے ہیں کہ جو اس پر قدح کرے وہ بدعتی ہے تو ایسے حضرات کا قول مردود ہے، اس کی تفصیل انشاء اللہ کسی دوسری پوسٹ پر
خیر طلب
تبصرے