رسول ص نے فرمایا:
اولي من يبدل سنتي رجل من بني امية يقال له يزيد
میری سنت کو سب سے پہلے بنو امیہ میں سے ایک آدمی بدلے گا جس کو یزید کہا جاتا ہوگا
تاریخ دمشق، جلد 65، ص 249-250، طبع دار الفکر۔
حافظ زبی علی زئی نے اس روایت کی سند کو حسن کہا ہے۔
ملاحظہ ہو 'تحقیقی، اصطلاحی اور علمی مقالات جات جلد 6 ص 356-357 طبع الکتاب انٹرنیشنل دہلی، ہندوستان
کچھ اعتراضات کے جواب:
1.
شاید آپ علم مصطلح الحدیث کی الف نہیں جانتے ورنہ ہرگز اعتراض نہیں کرتے، زیادتی راوی کرنا کہا دلیل ضعف ہے؟ عزیزی روایت کی سند بالکل متصل ہے، کوئی علت قادح نہیں، اوثق راویان کے خلاف نہیں، راوی تمام عادل ہیں اور ضبط میں اچھے ہیں، یوں سند بالکل معتبر ہے
2.
جواب: اس روایت کی سند دو طرح سے ہے، ایک میں ابو عالیہ حضرت ابو ذر سے روایت کررہا ہے (اور اس پر بیھقی کا حکم انقطاع ہے) اور دوسری سند جس سے ہمارا استدلال ہے اس میں ابو عالیہ روایت کرتا ہے ابو مسلم سے اور ابو مسلم حضرت ابو ذر سے روایت کرتا ہے۔ چناچنہ یہ روایت بالکل متصل ہے اور آپ کا اشکال اس وقت صحیح ہوتا جب ہماری پیش کردہ سند پر اعتراض کرتے۔
خود بیھقی کا قول غور سے پڑھیں:
وفی ھذا الاسناد ارسال بین ابی العالیتہ و ابی ذدر
اور ہماری مستدل روایت میں سند ہی یوں نہیں تو یہ جہل مرکب ہے عزیزی کہ سند کچھ اور آپ حکم کسی اور سند کا تھوپ رہے ہیں
3.
ادھر دو غلطیاں کررہے ہیں، شاید سنابلی کی کتاب پڑھ کر اسکین نکال لئے بغیر عبارت پر غور کئے۔
یاد رہے کہ ادھر کہی بھی منکر نہیں کہا گیا ہے عزیزی۔ بلکہ زاد کا لفظ آیا ہے اور زاد کا لفظ اعم ہے جو ثقہ کی زیادتی بھی ہوسکتی ہے اور ضعیف کی زیادتی ہوسکتی ہے اگر اول الذکر ہو اور وہ کسی اصح و اوثق روایت سے نہیں ٹکراتی ہو تو وہ زیادتی قبول ہے اور اس کی کافی مثالیں ہیں۔ اور اگر ثانی الذکر ہو تو وہ بہرحال ضعیف ہے۔ ہماری پیش کردہ روایت کے تمام راویان ثقہ ہیں اور خود سنابلی کو بھی شاید دلائل کے بعد اس کا انکار نہ ہو۔
لہذا آپ کا کہنا کہ روایت کو منکر کہا گیا بالکل فحش غلطی ہے
4.
یہ جواب بیھقی والے اسکین میں دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری مستدل روایت میں یہ سند میں انقطاع ہی نہیں تو آپ کا انقطاع والی روایت پر جرح نقل کرنا ہی غلط ہے، پہلے دلیل سمجھیں پھر جواب دیں۔ سنابلی نے شاید صحیح ٹرینگ نہیں دی
کیا خیال ہے کہ یزید کو شہوت پرست وغیرہ بھی ابن کثیر نے لکھا وہ قبول ہے؟؟؟ امید ہے اپنے حافظ کی دونوں باتیں مانیں گے
نوٹ: یاد رہے کہ امامیہ کا اس روایت سے متفق ہونا ضروری نہیں لیکن الزام خصم کے تحت بات کو نقل کیا جارہا ہے۔
لہذا جو بھی حامیان یزید پلید لعین ہیں ان کو چاہئے کہ وہ اپنی بات سے رجوع کریں اور اس قاتل سفاک سے تبرا اختیار کریں۔
تبصرے