فضائل فاطمہ و حسنین علیھم السلام بمناسبت يوم الأم
سیدنا حزیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی علیہ و آلہ کے پاس آیا اور آپ کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھی , پھر آپ عشاء تک نماز پڑھتے رہے , پھر جب فارع ہوکر چلے تو میں بھی آپ کے پیچھے چلا , آپ نے میری آواز سن کر فرمایا : یہ کون ہے ؟ حزیفہ ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں , آپ نے فرمایا : (( ماحاجتك غفرالله لك ولامك )) تجھے کیا ضرورت ہے ؟ اللہ تجھے اور تیری ماں کو بخش دے , ( پھر ) آپ نے فرمایا :
" یہ فرشتہ اس رات سے پہلے زمین پر کبھی نہیں اترا . اس نے اپنے رب سے مجھے سلام کہنے کی اجازت مانگی اور یہ مجھے خوش خبری دیتا ہے کہ فاطمہ سلام علیھا جنتی عورتوں کی سردار ہیںاور حسن و حسین علیھما السلام جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں
تخریج و تحقیق : سنن ترمذی : ٣٧٨١ وسندہ حسن وقال الترمذی : حسن غریب , صححہ ابن خزیمہ ١١٩٤ و ابن حبان ٢٢٢٩ و الذھبی فی تلخیص المستدرک ٣ / ٣٨١
( اس روایت کو امام ترمذی , ابن خزیمہ , ابن حبان , علامہ ذھبی , علامہ البانی , حافظ زبیر علی زائی وغیرھم نے مقبول قرار دیا ہے )
بحوالہ : فضائل صحابہ صحیح روایات کی روشنی میں للحافظ شیر محمد و تحقیق حافظ زبیر علی زائی / باب سیدہ فاطمہ سلام علیھا سے محبت / صفحہ ٩١ / طبع دھلی
( اس روایت کو امام ترمذی , ابن خزیمہ , ابن حبان , علامہ ذھبی , علامہ البانی , حافظ زبیر علی زائی وغیرھم نے مقبول قرار دیا ہے )
بحوالہ : فضائل صحابہ صحیح روایات کی روشنی میں للحافظ شیر محمد و تحقیق حافظ زبیر علی زائی / باب سیدہ فاطمہ سلام علیھا سے محبت / صفحہ ٩١ / طبع دھلی
تبصرے